ترقی پسند سیاسی جماعتوں اور طلبہ تنظیموں کا اجلاس،20 ستمبر تک ڈیڈ لائن

0

راولاکوٹ(دھرتی نیوز) آزادی پسند اور ترقی پسند سیاسی جماعتوں اور طلبہ تنظیموں نے مشترکہ اجلاس میں انتظامیہ سے تمام سیکولر اور آزادی پسند سیاسی جماعتوں کو دہریہ اور ملحد قرار دینے والے عناصر کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتار کرنے کیلئے20 ستمبر تک ڈیڈ لائن دی گئی ہے۔ اگر مطالبہ تسلیم نہ کیا گیا تو 21 ستمبر کو دو بجے اجلاس میں آئندہ کے سخت ترین لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ یہ اجلاس پیر کے روز مقامی ہال میں منعقد کیا گیا، جس میں درجنوں کارکنوں اور رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس سے چیئرمین جے کے ایل ایف سردار محمد صغیر خان، سابق مرکزی صدر نیشنل عوامی پارٹی سردار لیاقت حیات، سعید شاہ، خلیل بابر، سردار رشید، توصیف خالق، فاران مشتاق، یاسر ارشاد، ناصر سرور اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔ اجلاس میں متفقہ طور پر مطالبہ کیا گیا کہ سیکولر، آزادی پسند، ترقی پسند اور سوشلسٹ نظریات کے حامل سیاسی کارکنوں کو دہریہ اور ملحد قرار دینے اور ان کارکنان کو سرعام قتل کرنے پر لوگوں کو اکسانے والے تمام عناصر کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔ تمام کالعدم تنظیموں کی سرگرمیاں بند کی جائیں اور کالعدم تنظیموں کی مساجد اور مدرسوں کو حکومتی تحویل میں لیا جائے۔ تمما مساجد اور مذہبی تقریبات میں سیاسی مسائل کو زیر بحث لانے اور فتویٰ بازی پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔ عوامی مقامات پر اسلحہ سمیت آنے اور اسلحہ کی سرعام نمائش کرنے والے تمام شدت پسند عناصر کو گرفتار کرتے ہوئے مقدمات درج کیے جائیں۔ بصورت دیگر مستقبل میں سیاسی جماعتیں بھی اپنی سرگرمیوں میں مسلح ہونے کا حق استعمال کرنے پر مجبور ہوں گے۔ خفیہ اداروں کی زیر سرپرستی سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے ترقی پسند اور آزادی پسند قیادتوں و کارکنان کے خلاف نفرت انگیز مہم اور مذہبی اشتعال انگیزی کا سلسلہ فوری ترک کیا جائے۔ جعلی اور بے بنیاد بنیاد پروپیگنڈہ مہم چلاتے ہوئے سیاسی کارکنان کے خلاف جرائم پیشہ عناصر کے ذریعہ درج کروائے گئے توہین مذہب کے تمام مقدمات فی الفور ختم کیے جائیں۔ تمام سیاسی کارکنان کے خلاف درج کیے گئے نقص امن، دہشت گردی، بغاوت اور غداری وغیرہ کے مقدمات فوری ختم کیے جائیں۔ سیاسی کارکنان کو سیاسی سرگرمیوں کی وجہ سے مختلف مقدمات میں الجھا کر کیریکٹر سرٹیفکیٹ جاری کرنے پر پابندی ختم کی جائے اور تمام درخواست گزاروں کو کیریکٹر سرٹیفکیٹ جاری کیے جائیں۔ تمام سرکاری ہال بشمول کمیونٹی ہال واقع ڈسٹرکٹ کمپلیکس میں آزادی پسند جماعتوں کی سرگرمیوں پر پابندی ختم کی جائے۔ عوامی ٹیکسوں سے تعمیر شدہ ہال میں سرگرمی کرنا تمام ریاستی باشندوں کا حق ہے۔ کوئی خفیہ ادارہ ریاستی شہریوں پر پابندیاں لگانے کا مجاز نہیں ہے۔ 13 ستمبر کو راولاکوٹ میں ‘تحفظ اسلام’ کے نام پر منعقدہ جلسہ میں اسٹیج پر بیٹھے تمام نام نہاد مذہبی اور سیاسی و سماجی رہنماؤں کا سوشل بائیکاٹ کیا جائے گا۔ عوام الناس سے اپیل ہے کہ ان اشخاص کے ساتھ ہر قسم کے سماجی، سیاسی اور مذہبی مراسم ختم کیے جائیں اور امام حضرات موجود تھے، ان کو چندہ دینے اور ان کے زیر انتظام چلنے والی مساجد میں جانے سے انکار کیا جائے۔ تمما آزادی پسند و ترقی پسند جماعتیں کسی سرگرمی کیلیے اجازت نامے کی درخواست نہیں دیں گی۔ اگر کسی سرگرمی کو روکا گیا تو سب مل کر اسکا دفاع کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں