آزادکشمیر میں انقلابی حکومت کے قیام سے تاوقت بڑی قد آور با صلاحیت اور فہم و فراست کی حامل شخصیات اقتدار میں رہیں جن میں کے ایچ خورشید غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان سردار محمد عبدالقیوم خان جیسے بزرگ بھی شامل تھے جنہوں نے ریاستی ترقی اور ریاستی تقدس کے لئے گراں قدر خدمات انجام دیں تاہم گزشتہ دور حکومت میں سردار تنویر الیاس خان نے جب وزارت عظمی کا عہدہ سنبھالا تو آزادکشمیر کے عوام نے نظریاتی اختلافات کا بالائے طاق رکھتے ہوئے بلاتفریق اسے ریاستی ترقی کے لئے خوش آئیند قرار دیا کیونکہ سردار تنویر الیاس سیاحتی ترقی اور معاشی خود کفالت کا ویثرن رکھنے والے نوجوان تھے جو پاکستان کے بڑے تجارتی حلقوں میں اپنا مقام رکھتے ہیں انہوں نے ایشیاء کا پہلا بڑا تجارتی مرکز سینٹوریس مال اسلام آباد میں تعمیر کر کے نہ صرف پاکستان کی معاشی ترقی میں ایک انقلابی سوچ و فکر کی بنیاد رکھی بلکہ ہزاروں افراد کو روزگار کے مواقع بھی مہیا کئے انسانی ہمدری باہمی محبت اخوت بھائی چارہ غریب پروری عوام دوستی انہیں ورثے میں ملی اس کے ساتھ ساتھ موصوف دنیا بھر میں گھومے پھرے پنجاب کابینہ میں اہم وزارت پر فائز رہے ان کے خاندان کا سیاسی و تجارتی پس منظر ہے ان حالات میں عوام پر امید تھے کہ یہ شخص آزادکشمیر میں سیاحت کو فروغ دیکر نہ صرف معاشی ترقی کی طرف پیش رفت کرے گا بلکہ آزاد ریاست کو ماڈل سٹیٹ بھی بنائے گا کیونکہ اس شخص کو نہ تو تنخواہ کی ضرورت تھی نہ ٹی اے ڈی کی اور نہ ہی اپنے دور اقتدار میں کوئی معاوضہ حاصل کیا انہوں نے عنان اقتدار سنبھالتے ہی ریاستی ترقی کی منصوبہ بندی ہی شروع کی اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لئے مشاورتی عمل شروع کیا تھا کہ سیاست کے بے رحم کھیل نے بوجوہ انہیں اقتدار سے علیحدہ کر دیا جس سے سردات تنویر الیاس خان کی ذات پر تو کوئی فرق نہیں پڑا مگر ریاستی ترقی کا خواب اور اس ضمن میں پروان چڑہنے والی امیدیں دم توڑ گئیں جو مجموعی نقصان کا موجب بنیں کیونکہ سردار تنویر الیاس ایک سوچ فکر ترقی معاشی خود کفالت سیاحت کے فروغ اور بے روز گاری کے خاتمے کی علامت ہیں جنہیں موقع ملتا تو آزاد کشمیر کی صورتحال میں انقلابی تبدیلیاں لے آتے خیر وقت گزرتے دیر نہیں لگتی بعض شخصیات اقتدار کے پیچھے بھاگتی ہیں اور بعض شخصیات کے پیچھے اقتدار بھاگتا ہے جس کی واضع مثال سردار تنویر الیاس خان ہیں اور مستقبل میں بھی وقت ثابت کرے گا کہ یہ ایک حقیقت ہے جسکا سیاسی مخالفین کو ادراک نہیں حال ہی میں وزیر اعظم آزادکشمیر چوہدری انوار الحق کی دو مرتبہ سابق وزیر اعظم سے ملاقاتوں کے بعد آزادکشمیر کی سیاست میں ہلچل مچ گئی یہ ملاقاتیں زبان زد عام ہیں تاہم انکی ضرورت کیوں محسوس ہوئی یہ وقت بتائے گا البتہ اتنا ضرور ہے کہ ہما جلد سردار تنویر الیاس خان کے سر پر بیٹھے گا اور عوام کی امیدیں بھر آئیں گی آزادکشمیر نئی تعمیر و ترقی کی سمت گامزن ہو گا وقت بدلتے دیر نہیں لگتی اور نہ ہی سیاست میں حریف یا حلیف ہمیشہ رہا جاتا ہے کیونکہ یہ شخصی نہیں نظریاتی اختلافات ہوتے ہیں جنہیں ختم ہوتے پتہ ہی نہیں چلتا سردار تنویر الیاس خان کی مملکت پاکستان سے والہانہ عقیدت اور لگاؤ کی بھی مثال نہیں صوبائی نگران حکومت میں رہتے ہوئے بھی اور بعد ازاں بھی عملاً اپنی لازوال محبت کا عملی ثبوت دیاگزشتہ برس غازیوں اور شہداء کی سرزمین راولاکوٹ میں انیس جولائی کو بڑے جلسہ عام میں ہم ہیں پاکستان کا نعرہ دے کر ایک نئی جہت کا آغاز کیا جسے رواں برس چودہ اگست کو اسی صابر شہید سٹیڈیم میں ایک انتہائی مشکل وقت میں ہم ہیں پاکستان تاریخی جلسہ عام کر کے نہ صرف پاکستان سے اپنی عقیدت اور محبت کا ثبوت دیا بلکہ کشمیر کے اس پار بھی مثبت پیغام گیا کہ کشمیری اور پاکستانی یک جان اور دو قالب ہیں جنہیں بھارت کسی صورت علحیدہ نہیں کر سکتا اس جلسہ عام کے بعد عوام نے بھی موجودہ حالات کے تناظر میں ہم ہیں پاکستان جلسہ عام کے انعقاد کو وقت کی اہم ترین ضرورت اور جرأت مندانہ اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ سردار تنویر الیاس خان نے ملکی سکامتی بقاء استحکام اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لئے ہمیشہ مثبت کاوشیں کیں اور چودہ اگست کا جلسہ بھی اسی سلسلے کی کڑی تھی جس پر پونچھ کے عوام انہیں مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس توقع کا بھی اظہار کرتے ہیں کہ مستقبل میں بھی سردار تنویر الیاس اپنی کاوشیں جاری رکھیں گے کیونکہ اس وقت ہمیں دلیر بہادر اور بیباک رہنما کی ضرورت ہے جو عوام کی رہنمائی کر سکے چودہ اگست کو ”ہم ہیں پاکستان ” کے عنوان سے راولاکوٹ میں ہونے والا عظیم الشان جلسہ تاریخ ساز اہمیت کا حامل تھاجسمیں ریاست بھر سے خواتین و حضرات نے کثیر تعداد میں شمولیت اختیار کی اور اس تاریخی جلسہ نے مستقبل کی سیاست کا تعین کردیا سردار تنویر الیاس خان کا موقف ہے کہ پاکستان سے محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے کشمیریوں نے قیام پاکستان سے قبل قرار داد الحاق پاکستان منظور کر کے جن لازوال رشتوں کی بنیاد رکھی تھی ان پر ہم قائم ہیں مظبوط و مستحکم پاکستان ہمارے لئے ناگزیر ہے وطن عزیز کی سلامتی اور ترقی کے لیے آذادکشمیر کے عوام کا ہمیشہ مثالی کردار رہا ہے 1947 کو کشمیریوں کا پاکستان سے الحاق کا فیصلہ آج بھی ہمارے لیے رہنمائی کا مینارہ ہے اہلیان پونچھ اپنی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے یوم پاکستان کے سلسلے میں منعقدہ جلسے ہم ہیں پاکستان میں بھر پور شرکت کی جس کے لئے جملہ عوام کا ممنون ہوں کہ ان سب نے پاکستان سے اپنی لازوال محبت کا اظہار کیا اور اس تاریخ ساز جلسے نے موجودہ حالات میں کشمیری قوم کی قربانیوں اور نظریاتی مستقبل کی ترجمانی کی اور پاکستان اور پاکستان کی حفاظت پر مامور اداروں سے اپنی محبت اور گہری وابستگی کا اظہار کیا۔#
سردار تنویر الیاس خان با صلاحیت قیادت … سیّد مسعود گردیزی
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
0