مظفرآباد(دھرتی نیوز) آزاد کشمیر حکومت نے واضح کیا ہے کہ ٹیکس کی شرح میں 50 فیصد اضافے کے لئے کوئی فنانس بل لانے کی تجویز زیر غور نہیں ہے۔سیکرٹری آزاد کشمیر سنٹرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق سوشل میڈیا پر ٹیکسز میں اضافے کے حوالے سے پھیلائی جانے والی خبریں گمراہ کن اور بے بنیاد ہیں جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہ ہے۔ ٹیکس کی شرح میں 50 فیصد اضافے کے لئے کوئی فنانس بل لانے کی تجویز زیر غور نہ ہے اور نہ ہی ایجوکیشن سیس میں 50 فیصد اضافہ کے حوالے سے پھیلائی جانے والی خبروں میں کوئی صداقت ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ حکومت پاکستان نے فنانس ایکٹ 2024 کے تحت ٹیکسز میں جو اضافہ کیا تھا حکومت آزاد کشمیر نے اس فنانس ایکٹ کو بھی آزاد کشمیر میں لاگو نہ کر کے عوام کو بڑا ریلیف فراہم کیا۔ یاد رہے گزشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک دستاویز جاری کی گئی جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ حکومت آزادکشمیر کے نئے فنانس بل کے ذریعے آزادکشمیر میں سرکاری ملازمین،کاروباری طبقے،کنٹریکٹرز،ڈاکٹرز، حکیموں،ہومیو پیتھک کلینکس، کمپنیز، نجی بنکوں اور ان کے ملازمین،پرائیویٹ ڈاکٹرز کی پریکٹس پر پچاس فیصد تک اضافی ٹیکسز کے نفاذ کا فیصلہ،ہسپتالوں میں داخلے،بیڈ فیس،لیبارٹری ٹیسٹوں،تعلیمی اداروں میں فیسوں پر بھی اضافی ٹیکسز لاگو ہونگے، تجارت پیشہ افراد،چھوٹے بڑے کارخانوں،آزادکشمیر میں سرکاری و نجی شعبہ میں سپلائی کرنے والے اداروں شخصیات بھی ٹیکس دائرہ کار میں لائی جائیں گی۔
ٹیکس میں 50 فیصد اضافے کی افوائیں من گھڑت ہیں،حکومت
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
0