آزادکشمیرمیں چیف الیکشن کمشنر کی تقرری،شارٹ لسٹنگ کا مرحلہ مکمل

0

مظفرآباد(دھرتی نیوز )حکومت آزادکشمیر آج کل چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے ایک ایسے شخص کی تلاش میں ہے جو گریڈ21سے اوپر کی مدت سروس پوری کر کے ریٹائر ہوا ہو ۔موجودہ وقت چار سے زائد امیدوار ایسے ہیں جو اس عہدے پر تعیناتی کے لیے کوشاں ہیں۔ان امیدواروں میں ایک امیدوار فرحت علی میر بھی ہیں جو پلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کیے بغیر گریڈ 21 سے ریٹائر ہو کر ساری مراعات حاصل کر چکے ہیں ۔ان کی سروس کے یہ پیچیدہ راز تب کھلے جب 2023 میں آزاد جموں و کشمیر سپریم کورٹ میں فرحت علی میر کی بطور ممبر الیکشن کمیشن تقرری کے حوالے سےہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل زیر سماعت تھی ۔گو کہ سپریم کورٹ نے ان ریمارکس کے باوجود کہ اس تقرری کے عمل میں شریک”مہروں ” کے خلاف توہین عدالت کا کیس بنتا ہے فرحت علی میر کی جانب سے بطور ممبر الیکشن کمیشن استعفی پیش کرنے پر یہ اپیل نمٹا دی تھی ۔عدالت کے چار رکنی بنچ نے اس اپیل کی سماعت کی تھی جن میں چیف جسٹس جسٹس سعید اکرم خان، جسٹس خواجہ محمد نسیم، جسٹس رضا علی خان، جسٹس محمد یونس طاہر شامل تھے۔سپریم کورٹ کے فیصلہ میں لکھاگیا کہ ” دوران سماعت عدالت نے پچھلے دس سالوں میں ریٹائر ہونے والے سیکرٹریز کا ریکارڈ بھی طلب کیا تھا۔ ریکارڈ کی جانچ پڑتال سے خوفناک حقائق سامنے آئے جن کے مطابق متعدد افراد” ڈوبتی ہوئی کشتی” کے مسافر ہیں تاہم بغیر تفتیش کے ان حقائق کی تصدیق ممکن نہیں لہذا ہدایت کی جاتی ہے کہ اصل فائل متعلقہ محکمے کو واپس کردی جائے”۔ فیصلہ کے مطابق چونکہ بنیادی تنازعہ ان کی تقرری کا تھا جو اب اس معاملے میں شامل نہیں رہے، اس لیے اس کیس میں مزید کارروائی کی کوئی ضرورت نہیں۔اب وہ ایک مرتبہ پھر الیکشن کمشنر کے دوڑ میں شامل ہیں تاہم ذرائع کے مطابق شارٹ لیسٹنگ میں جو تین نام شامل ہیں ان میں ان کا نام شامل نہیں ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں