راولاکوٹ / کوہالہ (دھرتی نیوز) چند روز قبل جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی آزاد کشمیر کی جانب سے ضلع باغ کی حدود میں واقع گجر کوہالہ انٹری پوائنٹ پر دیئے جانے والے دھرنے کے دوران مبینہ طور پر قومی پرچم اتارنے، دیوار پرلفط ”پاکستان“ کو مٹانے سمیت دیگر الزامات کے تحت درج ایف آئی آر کے بعد باغ پولیس نے راولاکوٹ سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کو گرفتار کر لیا ہے جس کے بارے میں ان کا خیال ہیکہ نوجوان اس واقعہ میں ملوث ہے، انٹری پوائنٹ پر دھرنا ختم کیئے جانے کے بعد سوشل میڈیا پر اس طرح کی پوسٹیں شیئر کی گئیں تھیں کہ کوہالہ پل پرلہرایا جانے والے قومی پرچم اتار دیا گیا جبکہ دیوار پر سابق وزیر اعظم سردار عبدالقیوم خان، بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی مونومنٹ کو مسخ کیا گیا، اس واقعہ کے ایک روز بعد آل جموں کشمیر مسلم کانفرنس کی طرف سے جائے وقوع پر احتجاج کیا گیا اور حکومت کو 48 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی کہ وہ واقعہ میں ملوث ان لوگوں کے خلاف کاروائی کرے جو اس فعل کے مرتکب ہیں۔ پولیس نے اس مطالبہ کے پیش نظر دھیرکوٹ تھانہ میں نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی، جمعتہ المبارک کو ولید ولد خالد ساکن پڑاٹ راولاکوٹ کو راولاکوٹ پولیس کی مدد سے گرفتار کر کے باغ منتقل کر دیا گیا ہے۔ مذکورہ نوجوان کا تعلق جموں کشمیر پیپلزپارٹی سے ہے، سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ملزم کو سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو زکی فرانزک رپورٹ کی مدد سے شناخت کیا گیا ہے جس کے بعد اس بات کے مزید ثبوت بھی اکٹھے گئے کہ مذکورہ نوجوان موقع پر موجود تھا اور اس فعل کا مرتکب پایا گیا جسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ راولاکوٹ اور باغ انتظامیہ نے گرفتاری کی تصدیق کی تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ مزید کسی ملزم کی شناخت بھی ہوئی ہے کہ نہیں واضح رہے کہ اسی طرح کی ایک ایف آئی آر تھانہ پلندری میں بھی درج کی گئی ہے جس میں آزادپتن پل پر نصب قومی پرچم کو اتارے جانے کا الزام عائد کیا گیا ہے تاہم اس ایف آئی آر کے تحت فی الحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔
انٹری پوئنٹ پر نصب جھنڈا اتارنے کے الزام میں نوجوان گرفتار
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
0